کوالالمپور، ملائیشیا، 24 ستمبر، 2022/پی آرنیوزوائر/ — اختراع، الہام، لگن اور تفریح صرف چند اہم عوامل تھے جنہوں نے ایک شہر کو اقوام متحدہ کی 17 پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کی جانب دلچسپی اور عمل کو آگے بڑھانے کی مشترکہ کوشش میں اکٹھا کیا۔ اتحاد کے ایک شاندار مظاہرے میں، کارپوریٹ لیڈران، غیر سرکاری تنظیمیں، مقامی اسکول کے بچے، خصوصی سوسائٹی گروپس، اثر و رسوخ رکھنے والے اور کلانگ ویلی کے تمام حصوں سے 20,000 سے زیادہ طلباء وادی کی سن وے یونیورسٹی، سن وے سٹی میں ایک ہفتہ تک جاری رہنے والے تقریبات کے میلے اور سرگرمیوں کے لیے جمع ہوئے جو اقوام متحدہ کے 17 ایس ڈی جی اور اس کے مقامی ایکشن فار گلوبل گولز 2022 کے عالمی اقدام کی معاونت کے لئے پیر 19 ستمبر سے 23 ستمبر بروز جمعہ منایا گیا۔
اس منفرد فیسٹیول اور ایشیا میں اپنی نوعیت کے اس پہلے میلے میں وَولوَو، یونیکلو، دی باڈی شاپ اور ہواوَے کی جانب سے اہم موضوعاتی گفتگو، پرفارمنس، انٹرایکٹو ورکشاپس، کارپوریٹ ڈسپلے، روزانہ فلیگ پریڈ، اسٹیج مظاہرے، ایک پائیدار کاروبارکی جگہ اور رہنماؤں، تبدیلی سازوں، کارکنوں، نجی شعبے کے ملاپ اور ساتھ ساتھ ایک لائیو میوزیکل پرفارمنس، جس میں اسپاسٹک چلڈرن ایسوسی ایشن آف سیلنگور اور فیڈرل ٹیریٹری کے بچوں کی قلب گرما دینے والی پیش کش بھی شامل ہے جس نے کنسرٹ کو دیکھنے کے لیے آنے والے خوش قسمت لوگوں کے دل موہ لیے۔
ڈان اڈاپٹیو کے ایک شاندار اور یادگار فیشن شو نے بھی اس بات کو یقینی بنایا کہ یہ موقع سن وے یونیورسٹی میں ایک واقعتاً ایک جامع تقریب تھی ۔
کیمپس کے پرجوش مہمانوں میں شامل ہونے والوں میں بین الاقوامی معززین کی کثیر تعداد بھی تھی جن میں ملائیشیا میں سویڈن کے سفیر ایچ ای ڈاکٹر یوآخم برگسٹروم، جنہوں نے تقریب کا باضابطہ افتتاح کیا، فن لینڈ کے سفیر برائے ملائیشیا اور برونائی ایچ ای سامی لینو، ملائیشیا میں جرمنی کے سفیر ایچ ای ڈاکٹر پیٹر بلومیئر، اور ملائیشیا میں ہنگری کے سفیر کے سفارت خانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن آنیکو فارکاس شامل تھے۔
مقامی کمیونٹی کی نمائندگی وائے بی میشل این جی، ایڈن سبانگ جایا کر رہی تھیں ،جنہوں نے کہا، “موسمیاتی تبدیلی کو سست کرنے کے لیے رویہ جاتی تبدیلی کی ضرورت ہے، اور یہ حکومتوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے لیے اس کی سہولت فراہم کریں۔”
تقریب کے دوران، ایک برقی فضلہ جمع کرنے کا آلہ بھی تھا جہاں عملہ اور طلباء اپنی ناپسندیدہ برقی اشیاء کو ماحولیاتی طور پر ٹھکانے لگا سکتے تھے۔ اس اقدام کے آغاز سے اب تک 34,000 کلوگرام سے زیادہ برقی فضلہ جمع کیا جا چکا ہے۔
اس قابل توجہ تقریب کو سیلنگور شہزادی وائے اے ایم ٹنکو زتاشاہ سلطان شرف الدین ادریس شاہ (Y.A.M Tengku Zatashah Sultan Sharafuddin Idris Shah) کی جانب سے بھی شاہی پزیرائی حاصل ہوئی جنہوں نے اپنے پرجوش خطاب سے زمین پر موجود مجمع کو محظوظ کیا۔ ماحولیات کی وکیل سیلنگر شہزادی نے کہا، “یہ بات واقعی اہم ہے کہ ہم سیارہ زمین، اس کرہ ارض کے دیگر ساتھی شہریوں اور یہاں موجود ہر جاندار کے ساتھ کیسا برتاؤ کرتے ہیں۔ حالیہ موسمیاتی تبدیلیوں کے ساتھ جو ہم تجربہ کر رہے ہیں، ہمیں اپنے کرہ ارض کی حالت کے بارے میں بہت فکر مند ہونا چاہیے۔”
اپنے روشن خیالی کے سفر کے ہر قدم پر نئے 17 ایس ڈی جی حقائق کو سیکھتے ہوئے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ اگلی نسل ترغیب اور عمل کا پیغام لے کر چلتی رہے گی، سارے کیمپس کے نوجوان شرکاء ایک انٹرایکٹو “ٹریزر ہمارے پلانیٹ ٹریل” سے لطف اندوز ہوئے۔
روزانہ اسٹیج پر ہونے والے مظاہروں میں پوسات ونیتا بردایا کی جانب سے استعمال شدہ کوکنگ آئل سے صابن بنانا، پروفیشنل کلینیئر ایسوسی ایشن ملائیشیا کی طرف سے خوردنی سبزیوں کے سکریپ کو پکانے کا مظاہرہ اور سن وے یونیورسٹی کی مسلیسا زین الدین کا تخلیقی اپ سائیکلنگ کا مظاہرہ شامل تھا۔
ہفتہ بھر جاری رہنے والا یہ ایونٹ ایک زبردست کامیابی اور پائیداری کی عالمی دنیا میں ملائیشیا کے لیے ایک زبردست مثال تھا۔ پروفیسر الزبتھ لی، سن وے ایجوکیشن گروپ کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے کہا، “ہمارا یہ مقصد مقامی ایکشن گلوبل گولز 2022 کے ساتھ ہے – تعلیم اور دوبارہ تعلیم دینا اور یہ بھی یاد دلانا کہ ہمیں پائیدار اور بامعنی تبدیلی لانے کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ”
اس موقع پر سن وے یونیورسٹی کے صدر پروفیسر سبرینڈس پوپیما نے کہا کہ وہ سن وے یونیورسٹی میں اس تقریب کی میزبانی کر کے بہت خوش ہیں کیونکہ ادارہ شعوری سرگرمی کے ساتھ ایک کیمپس (CampusWithAConscience) کے بطور اپنی بڑھتی ہوئی ساکھ کے معیار کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔
مقامی ایکشن فار گلوبل گولز 2022 نے دنیا کو 2030 تک عالمی اہداف کو پورا کرنے کے لیے اور ہر عمر کے افراد اور دلچسپیوں کے لیے خصوصی تقریبات اور متاثر کن سرگرمیوں کے ذریعے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس نے دنیا بھر کے رہنماؤں، پالیسی سازوں، فیصلہ سازوں، کاروباری رہنماؤں، شراکت داروں، ماہرین تعلیم، سائنسدانوں، اسٹیک ہولڈرز، کارکنان، اور وکلاء کو ایک دوسرے کے ساتھ ملنے ، حل کی جانچ کرنے، آگے بڑھنے کے راستے کی نشاندہی کرنے، اور ایک نازک وقت میں عالمی اہداف کے حصول کے لئے اجتماعی طور پر کام کرنے کے لیے اکٹھا کیا ہے۔
ملائیشیا کو اس عالمی مقصد کے لیے اپنی غیر معمولی شرکت پر بجا طور پر فخر ہو سکتا ہے۔
#شعوری_سرگرمی_کے_ساتھ_ایک_کیمپس(#CampusWithAConscience) ایک بنیادی اصول ہے جو سن وے کالج اور سن وے یونیورسٹی میں طالب علموں کو اپنے وقت کے دوران تجربہ کرنے والی ہر چیز کو قبول کرتا ہے۔ یہ سن وے کیمپس کی زندگی کے قلب میں بنیادی جذبہ ہے۔ ایک متنوع اور جامع کمیونٹی کے تمام پہلوؤں میں طلباء کو تعلیم دینا، حوصلہ افزائی کرنا اور مصروف کرنا تاکہ وہ طرز زندگی اور طرز زندگی کی عادات کو اپنانے میں ان کی مدد کریں جو اس نسل اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک بہتر ماحول پیدا کرنے کے لیے پرعزم معاشرے کی صحیح معنوں میں عکاسی کرے۔