بیجنگ، 23 اگست، 2022/پی آرنیوزوائر/ — چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC/سی پیک) کی نمو –بین الاقوامی رابطے کا ایک اقدام – پورے خطے اور اس کی اندرونی منڈیوں کو مربوط کرنے کے لیے اگلا منطقی قدم ہے، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے گلوبل ٹائمز کو اپنے ایک حالیہ خصوصی انٹرویو میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے فلیگ شپ پروجیکٹ میں تیسرے فریق کی شرکت کے لیے اپنی کُشادہ دِلی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا۔
2013 میں اپنے قیام کے بعد سے، سی پیک نے تیز رفتار اور ٹھوس ترقی کو جاری رکھا ہے۔ شریف نے کہا کہ گزشتہ دہائی کے دوران، سی پیک نے پاکستان میں بجلی اور بنیادی ڈھانچے میں حائل مشکلات دُور کرنے میں مدد کی ہے، اس طرح پائیدار اقتصادی جدّت طرازی کی بنیاد رکھی ہے۔
“جیسے جیسے سہ فریقی شراکت میں اضافہ ہورہاہے، ہم امید کرتے ہیں کہ اہم ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے سنگم پر، سب کے لئے برابری کے جذبے جس نے ہمیشہ سی پیک کو قوّت بخشی ہے، کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید مشترکہ دوست پاکستان کے منفرد کردار سے فائدہ اٹھائیں گے۔”
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی رابطے کے اقدام کے طور پر، سی پیک کی ترقی پورے خطے اور اس کی اندرونی مارکیٹوں کو مربوط کرنے کے لیے اگلا منطقی قدم ہے۔
شریف نے کہا کہ سی پیک کا مقصد خطے کو خوشحالی اور استحکام کی مشترکہ کوشش میں متحدکرنا ہے۔ یہ نقطہ نظر کسی کو ہدف نہیں بناتا ہے، اور یہ کسی فریق کو خارج کرنے کی کوشش نہیں کرتا ہے، شریف نے امید کا ظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ منصوبہ وسیع بین الاقوامی تعاون تحریک کی حوصلہ افزائی جاری رکھے گا اور خطے کے محرومیوں اور تنازعات کے شیطانی چکر کو توڑنے میں مدد گار ہوگا۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ ان نظریات کے ساتھ، سی پیک کو ایک “خطرہ” سمجھنے کی کوئی معقول وجہ نہیں ہوسکتی سوائے ان لوگوں کے جو چیزوں کو دوسروں کو نقصان پہنچانے کے نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں اور یہ چاہتے ہیں کہ “ہمارے لوگ ترقی کے ثمرات سے محروم رہیں”۔
شریف نے کہا کہ پاکستان چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی افغانستان تک توسیع کی حمایت کرتا ہے۔ “امید ہے کہ ہماری کوششیں ایک پرامن، مستحکم، خوشحال، اور مربوط افغانستان کو ہمارے خطے کے استحکام اور طویل مدتی خوشحالی میں کردار ادا کرنے کے حتمی مقصد کے ہمراہ افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی تعلقات کے تسلسل کو یقینی بنائیں گی۔”
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے گوادر سمیت متعدد سی پیک منصوبوں کا دورہ کیا ہے تاکہ ٹائم لائنز کی تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ سی پیک کے زیر تکمیل منصوبوں کی بروقت تکمیل دوطرفہ اقتصادی تعاون کے مستقبل کے ایجنڈے کے لیے ہمیشہ سے ان کی ترجیح رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فصل کے ابتدائی مرحلے کی کامیابی کے بعد، سی پیک تیزی سے حقیقت میں ڈھل رہا ہے۔