سوژو،چین،15جولائی، 2021/پی آر نیوز وائر /–ژیان جیانگ تانگ- لیورپول یونیورسٹی کے بین الاقوامی تعلقات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ایون فنالس 19-20جولائی کو چین کے شانگشون میں مینوفکچرنگ آوٗٹ سورسنگ پر تیسرے عالمی سمٹ کے موقع پر اپنی پریزنٹیشن میں یورپی یونین کی ماحولیاتی تبدیلی کے لیے اٹھائے گئےاقدامات میں یورپی یونین کی ترجیحات کے بارے میں بتائیں گے۔
ڈاکٹر فنالس کا کہنا ہے’’چین اور یورپی یونین نے ماحولیاتی تبدیلی،آلودگی اور ماحولیات کے لیے اب تک کئی مشترکہ منصوبے اور متحدہ حکمت عملیاں تشکیل دی ہیں۔” یورپی یونین-چین کی سٹرٹیچک شراکت کے دائرے میں رہتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی مسائل پر بات چیت کے لیے وقفمشترکہ وزارتیں ہیں اور اعلی سطح پر بات چیت ہوتی ہے۔
’’دونوں اطراف عالمی ماحولیات کی بحالی کےلیے باہمی طور پر کام کرنے کے لیے پر جوش ہیں۔یہاں تک کہ،چین اور یورپی یونین نے ماحولیاتی تبدیلی پر پیرس معاہدے پر باہمی عملدرآمد کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔‘‘
یورپی یونین کی چین کے ساتھ اختراعات پر شراکت میں زیادہ زور 2020کے سٹرٹیجک ایجنڈا میں آیا،2013 میں ایک ایسا معاہدہ جس کے تحت دونوں شراکت داروں نے مختلف حکمت عملیوں میں اتفااق عمل میں لایا۔
ڈاکٹر فنالس کا کہنا ہے ’’یورپی یونین-چین کی سٹرٹیجک شراکت داری کے تناظر میں،یورپی یونین کےسرمایے سے چلنے والے تحقیق،اختراعات اور سائنسی ترقی کے منصوبے پہلے سے موجود ہیں۔‘‘
’’میرا خیا ل ہے کہ یورپی یونین اور چین باہمی طور پر کام کرتے ہیں گے اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے مسائل کے لیے اختراعی حل نکالیں گے اور مزید کئی میدانوں میں،جیسے کہ تعلیم،اور COVID-19 کی وبائ کی وجہ سے موجود صحت عامہ کے مسائل کے لیے باہمی تعاون کی راہ نکالیں گے۔‘‘
اس پریزنٹیشن میں،ڈاکٹر فنالس یورپی یونین کی تجارت اور صنعتی پالیسی،تحقیق اور اختراعات پر سرمایہ کاری اور یورپی یونین-چین کی دیگر اہم مقامات پر شراکت پر بھی بات کریں گے۔
چین اور یورپی یونین نے گزشتہ سالوں میں نتیجہ خیز شراکت کی ہے،جس میں غذا اور زراعتی مصنوعات،پانی کے انتظامات،صحت،تعلیم،آفات سے بچاوٗ،ماحولیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی تحفظ پر زیادہ توجہ دی گئی ہے۔
اب،موسمیاتی اور ماحولیاتی حکمت عملی سب سے آگے آئے گی جیسے کہ یورپی یونین کے 14جولائی کو اس کے بنیادی ’’فٹ فار 55‘‘منصوبے کا اعلان ہے تاکہ گرین ہاوٗس گیس کا اخراج کم سے کم کیاجائے۔یورپی یونین کی ایگزیکٹیو باڈی ،یورپی کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اس منصوبے کی ،تفصیل یہ ہے کہ کس طرح 27یورپی ممالک ایک مشترکہ مقصد پر متفق ہوکر گرین ہاوٗس گیس کے اخراج کو 2030تک 1990کی سطح سے 55% تک کم کریں گے۔اور اس کا حتمی مقصد 2050تک اس اخراج کو صفر تک لاناہے۔
یہ سمٹ شانگ شون اور جیلن کے صوبوں سرپرستی میں ہوگا اور دیگر شراکت داروں میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن،دی یونائٹیڈ نیشنز انڈسٹریل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (یواین آئی ڈی او)،دی یونائٹیڈ ڈیولپمنٹ پروگرام(یو این ڈی پی)،ووکس ویگن،پی فائزر، اور بیڈو شامل ہیں۔