گوانگ زو، چین، 7 دسمبر، 2021 /شنہوا-ایشیانیٹ/- “کثیرالجہتی نظام: 2.0 بعد از وبائی دور عالمی تعاون” کی تھیم پر مبنی2021 امپیریل اسپرنگس انٹرنیشنل فورم گوانگزو کےجنوبی چینی شہر میں 5 سے 6 دسمبر تک شیڈول کیا گیا تھا۔
اس تقریب میں 30 سے زائد ممالک کے سیاسی، علمی اور کاروباری حلقوں سے 150 سے زائد مہمانوں بشمول تقریباً 30 سابق سربراہان مملکت، حکومتی سربراہان ، اور بین الاقوامی تنظیموں کے رہنما، 60 بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرین اور سکالرز، 20 کے قریب غیر ملکی سفیر اور چین میں بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں نے فورم میں آن لائن اور آن سائٹ دونوں طرح سے ہائبرڈ فارمیٹ میں شرکت کی۔ انہوں نے کثیرالجہتی، عالمی نظم و نسق اور تعاون کے بارے میں خیالات کے تبادلے کا شاندار موقع حاصل کیا۔
آسٹریلیا چائنا فرینڈشپ اینڈ ایکسچینج ایسوسی ایشن کے صدر ، ورلڈ لیڈرشپ الائنس کے ایشیا پیسیفک ریجن کے چیئر – کلب ڈی میڈرڈ پریذیڈنٹ سرکل، نظامی گنجاوی انٹرنیشنل سینٹر گلوبل سرکل کے شریک چیئر، جناب چاؤ چک ونگ نے کہا ،اگرچہ کووڈ -19 کی وبا کی وجہ سے آمنے سامنے کے روابط میں بہت زیادہ پریشانی رہی ہے، مگرامپیریل اسپرنگس انٹرنیشنل فورم کے دوستوں کا حلقہ گہری سمجھ اور زیادہ اتفاق کے ساتھ اور بھی قریب آگیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم سب دنیا اور بنی نوع انسان کے لیے زیادہ سے زیادہ ذمہ داریاں اُٹھانے کو ہردم عزیز رکھتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل اور کلب ڈی میڈرڈ کے اعزازی رکن بان کی مون نے کہا کہ ہمارے انتہائی بڑے چیلنج بدستور فطری طور پر عالمگیر ہیں۔ ہمیں ایسے حل درکار ہیں جو کثیرالجہتی تعاون، پائیداری، شراکت داری اور یکجہتی پر مبنی ہوں۔
ورلڈ لیڈرشپ الائنس – کلب ڈی میڈرڈ کے صدر اور سلووینیا کے سابق صدر ڈینیلو ترک نے کہا کہ بنیادی حقیقت یہ ہے کہ آج دنیا کے بنیادی مسائل کو عالمگیر حل کی ضرورت ہے اور اس لیے کثیرالجہتی ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے، اور ہمارے پاس کوئی راہ نہیں ہے۔ ہمیں کثیرالجہتی تعاون کو مستقبل کے لیے ایک ضروری میکانزم کے طور پر دیکھنا ہے، اور ہمیں اسے بہتر بنانا ہے، میکانزم کو بہتر بنانے کے لیے تبدیلی ضروری ہے، اور یہی وہ بات ہے جس پر ہم امپیریل اسپرنگس انٹرنیشنل فورم میں بحث کریں گے۔
امپیریل اسپرنگس انٹرنیشنل فورم نے کامیابی کے ساتھ لگاتار چھ سیشنز منعقد کیے ہیں، جو الگ الگ ” کثیرالجہتی اور پائیدار ترقی”، “اصلاحات اور کھلے پن کو آگے بڑھاتے ہوئے، برابری کی بنیاد پرتعاون کےفروغ “، “عالمگیرنظم و نسق اور چین کا نقطہ نظر”، “جامع، پائیداراور دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو میں زندگی سے متحرک شہر، “نئے مواقع اور نئے تعاون کے لیے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو” اور “چین-آسٹریلیا اقتصادی اور تجارتی تعلقات” کے موضوعات پر تھے۔ وسیع بحث و مباحثے کے ساتھ فورم بہت کامیاب رہا ہے۔ چین کے اندر اور باہر اس کی ساکھ اور اثر ات میں اضافہ ہوا ہے۔
لٹویا کے سابق صدر، نظامی گنجاوی انٹرنیشنل سینٹر کی شریک چیئر اور کلب ڈی میڈرڈ کے سابق صدر ، ویرا وائک فریبرگا نے کہا کہ امپیریل اسپرنگس انٹرنیشنل فورم اپنے وجود میں آنے کے وقت سے ہی ایسے سوالات سے متعلق رہاہے اور جو دنیا بھر میں اہمیت اور معنویت کے حامل ہیں جس میں دنیا کے تمام حصوں سے مختلف ممالک ایسے عمومی طبقوں کی تلاش میں شامل ہوسکتے ہیں جو انہیں انسانیت کی فلاح و بہبود اور مستقبل کے لیے تعمیری عمل میں اکٹھا کر سکتے ہیں۔
ماخذ: 2021 امپیریل اسپرنگس انٹرنیشنل فورم